Posts

Showing posts from March, 2024

جیو کے مقبول ترین ڈرامے ’تیرے بن’ کا بھارت میں ریمیک بنائے جانے کا امکان

Image
    ایکتا کپور نے مقبول پاکستانی ڈرامے تیرے بن کے ریمیک کی تیاری کیلئے کلرز ٹی وی کے ساتھ شراکت داری کرلی ہے: بھارتی میڈیا/ فائل فوٹو پاکستان سمیت بھارت میں بھی ریکارڈ توڑ مقبولیت پانے والے جیوانٹرٹینمنٹ کے ڈرامہ سیریل’ تیرے بن‘ کا ریمیک بھارت میں بنائے جانے کا امکان ہے۔ SuperDigi Store 24 Get discount on products بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق  جیو انٹرٹینمنٹ کے ڈرامہ سیریل تیرے بن  کی مقبولیت کو مد نظر رکھتے ہوئے بھارت کی ٹیلی ویژن کوئین سمجھی جانے والی اداکارہ ایکتا کپور تیرے بن کا ریمیک بنانے کی منصوبہ بندی کررہی ہیں۔ ads بھارتی میڈیا پر دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ایکتا کپور نے مقبول پاکستانی ڈرامے تیرے بن کے ریمیک کی تیاری کیلئے کلرز ٹی وی کے ساتھ شراکت داری کرلی ہے۔ # The Revolutionary Pear Phone: A Comprehensive  تیرے بن کے بھارت میں ریمیک کے حوالے سے یہاں تک کہا جارہا ہے کہ مبینہ طور پر ایکتا نے اس پروجیکٹ کے لیے اداکارہ کنیکا مان اور عائشہ سنگھ کو بھی شارٹ لسٹ کرلیا ہے۔ مزید برآں  ڈرامہ سیریل تیرے بن کا ریمیک بھارت میں جولائی 2024 تک لائیو ہونے کا امکان ہے۔ "weight

ازدواجی رشتے میں تذلیل برداشت کرنے سے بہتر ہے رشتہ ختم کردیا جائے: نوین وقار

Image
  پہلے لڑکی کو سسرال کے گھر والدین مرتا چھوڑ جاتے تھے اور کہتے تھے کہ طلاق لے کر مت آؤ لیکن اب ایسا نہیں ہوتا: اداکارہ کی پوڈکاسٹ میں گفتگو__فوٹو: فائل Sign up & Get 500 $ instantly work from home پاکستانی اداکارہ نوین وقار کا کہنا ہے کہ اگر کسی لڑکی کو ازدواجی رشتے میں تشدد اور تذلیل برداشت کرنا پڑ رہی ہے تو اس سے بہتر ہے کہ رشتہ ہی ختم کردیا جائے۔ #SMART BUT STILL CUTE:5 TRAVEL-READY AIRPORT OUTFITS حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ نوین وقار نے کہا کہ میں لڑکیوں کی ذہنیت کا ذمہ دار والدین کو قرار دوں گی، انہیں اپنی بچیوں کی پرورش ایسی کرنی چاہیے کہ اگر کوئی انہیں مارے، عزت نہ دے تو انہیں حق ہو کہ وہ اس رشتے سے باہر نکل سکیں۔ # The Revolutionary Pear Phone: A Comprehensive  اداکارہ نے کہا کہ والدین کو یہ سوچنا چاہیے کہ ان کی بیٹی کی زندگی طلاق سے زیادہ اہم ہے،  اب زمانہ تبدیل ہوگیا ہے، پہلے تو یہ ہوتا تھا کہ لڑکی کو بولا جاتا تھا کہ ان کا جنازہ ان کے سسرال کے گھر سے نکلے گا، پہلے لڑکی کو سسرال کے گھر والدین مرتا چھوڑ جاتے تھے اور کہتے تھے کہ طلاق لے کر مت آؤ