8 سال بعد حاملہ ہوئی تو نامور اسپتال نے کہا بچہ مرچکا ہے، لیکن بچہ زندہ تھا: مزنیٰ وقاص
ads
پاکستانی اداکارہ مزنیٰ وقاص نے بڑے بڑے اور نامور اسپتالوں کا پول کھولتے ہوئے بتایا کہ جب وہ شادی کے 8 سال بعد حاملہ ہوئیں تو ڈاکٹر نے کہا بچہ زندہ نہیں ہے جب کہ بچہ بالکل تندرست تھا۔
جیو ٹی وی کے ڈرامے 'منت مراد' میں مراد کی سب سے بڑی بہن 'فضیلت' کا کردار نبھانے والی اداکارہ مزنیٰ وقاص نے حال ہی میں ویب شو کو انٹرویو دیا جس میں انہوں نے اپنے کیرئیر میں آنے والی مشکلات سمیت ذاتی زندگی کے حوالے سے چند انکشافات کیے۔
اداکارہ نے بتایا کہ انہوں نے ماسٹرز کیا ہوا ہے اور اداکاری سے قبل وہ ٹیچنگ کیا کرتی تھیں، انہیں شروع سے ہی اداکاری کا شوق تھا جس کے لیے کورس بھی کیا۔
مزنیٰ کے مطابق انہیں شروع میں سانولی رنگت کے سبب تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
دوران گفتگو مزنیٰ نے بتایا کہ ’کیرئیر کے ابتدائی دنوں میں رنگت کی بنا پر کردار ملتے تھے، جو لوگ مجھے خوبصورت نہ ہونے اور رنگت کا طعنہ دیتے وہ آج میرے ساتھ کام کرتے ہیں‘۔
مزنیٰ نے انکشاف کیا کہ 'میرے ہاں شادی کے 8 سال بعد 2019 میں بیٹے آحل کی پیدائش ہوئی، اس سے قبل میرے تین حمل ضائع ہوئے تھے'۔
ads
اداکارہ نے بات جاری رکھتے ہوئے بتایا '2018 میں، میں چوتھی بار حاملہ ہوئی، پانچویں ماہ میں جب ایک نامور اسپتال میں گئی جہاں سے میرا سارا چیک اپ ہورہا تھا تو ڈاکٹر نے مجھے کہا کہ آپ کے مس کیرجز کی تاریخ ہے، اب بھی آپ کا بچہ مرچکا ہے، نہ اس کی سانسیں چل رہی ہیں اور نہ دل دھڑک رہا ہے، آپ دوبارہ اسپتال آکر ڈی این سی کروالیں'۔
مزنیٰ وقاص نے کہا 'میرے ساتھ امی تھیں، جب ہم اسپتال سے واپس گھر جارہے تھے تو میرے صرف آنسو گررہے تھے، امی نے ہمت کرکے مجھے کہا کہ میری ایک دوست ہیں، ایک بار ان سے بھی چیک اپ کروا لو'۔
انہوں نے کہا 'جب میں نے دوسرے ڈاکٹر سے الٹراساؤنڈ کروایا تو بچہ زندہ تھا، اس کا دل دھڑک رہا تھا اور ڈاکٹر نے مجھے بچے کا دل بھی دکھایا، میں حیران تھی کہ ڈاکٹر نے مجھے کیوں بولا کہ میرا بچہ مرچکا ہے‘۔
اداکارہ نے دیگر خواتین کو مشورہ دیا کہ اگر کوئی ڈاکٹر آپ کے حمل یا بچے کے بارے میں کچھ کہے تو کسی دوسرے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کرلیں۔
مزنیٰ وقاص نے کہا کہ ’جب میرے تین حمل ضائع ہوئے تو اس دوران ایک ڈاکٹر نے مجھے دیکھ کر ہی کہہ دیا کہ میرے ہاں اولاد نہیں ہوسکتی‘۔
اداکارہ نے بتایا کہ جب میرا پہلا حمل ضائع ہوا تو میرے بھائی کے ہاں جڑواں بچے (بیٹا اور بیٹی) کی پیدائش ہوئی تھی، انہوں نے مجھے اپنی بیٹی گود لینے کا کہا جس پر میں نے انکار کردیا، جب دوسری بار حمل ضائع ہوا تو میرے اپنے خاندان والوں نے طعنہ دیا کہ میں شوبز انڈسٹری میں کام کرتی ہوں اس لیے میں خود ہی بچے ضائع کررہی ہوں، یہ طعنہ میری زندگی کا سب سے تلخ ترین طعنہ تھا'۔
انہوں نے کہا کہ 'کچھ لوگوں نے یہ بھی کہا کہ اپنے شوہر کا علاج کروائیں، میں اپنے شوہر کے لیے ایسی باتیں کیوں سنوں ؟ اگر میرے تین حمل ضائع ہوئے ہیں تو اس کا مطلب میں دوبارہ حاملہ ہوسکتی ہوں، یہ کام اللہ کے ہاتھ میں ہوتے ہیں‘۔
Comments
Post a Comment